بنگلادیش میں مون سون بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہونے سے ملک کی تقریباً ایک تہائی آبادی متاثر ہوگئی ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق بارشوں کے باعث بنگلادیش کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے لاکھوں افراد گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
بنگلا دیش میں سیلابی صورتحال کی پیشگوئی اور انتباہی مرکز کے سربراہ عارف الزمان بھویان نے کہا ہے کہ ملک میں ایک دہائی کا بدترین سیلاب ثابت ہونے والا ہے۔
وزیر زراعت عبد الرزاق نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے فصلوں کو 13.23 بلین ٹکا (15 156.4 ملین امریکی ڈالر) کا نۡقصان ہو چکا ہے جبکہ سیلاب کے باعث 37 اضلاع میں 1.58 لاکھ ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
بنگلا دیشی وزیر زراعت عبد الرزاق نے مزید کہا کہ اس سال بنگلادیش کو 3 بار سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ بنگلادیش میں سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں 30 جون سے لے کر اب تک 226 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Click Here for All Latest News 2020 |